Muslim Ummah was calibrated 1400th Anniversary of Prophet Muhammad’s Hijrah

ہجرت ِ رسولﷺکی چودہویں صدی کی تکمیل اور پندرہویں صدی کے آغاز میں اسلامی دنیا نے اس نئی صدی کو خوش آمدید کیا اور اسلامی دنیا کے تقریباً آٹھ ممالک نے بارہ یادگاری سکے جاری کئے۔

وہ آٹھ ممالک یہ ہیں الجزائر، برونائی، مصر، ایران، عراق، جورڈن ، ملائیشیاء اورپاکستان شامل ہیں۔
الجزائر
الجزائرنے سال 1400 یعنی 1980 میں ہجرتِ نبوی کے 1400 سال مکمل ہونے کی خوشی میں ایک یادگاری سکہ جاری کیا ۔ اس سکے کی قدر نصف الجزائری دینار تھی۔ اس کی ساخت ایلومینیم کانسی کی تھی، اس کا وزن 5 جی اور قطر 24 ملی میٹر تھا جبکہ اس یادگاری سکے کی موٹائی 1.62 ملی میٹر، اور شکل گول تھی۔ اس کے ایک طرف الجمهورية الجزائرية الديمقراطية الشعبية یعنی الجزائر کا مکمل نام اور سکے کی قدر یعنی ویلیو لکھی تھی جبکہ دوسری طرف آیت کریمہ إن هذه أمتكم أمة واحدة اور ١٥ه لکھا گیا تھا۔ ڈیزائننگ میں مسجد نبوی اور کعبۃ اللہ کے خاکہ کے ساتھ ۱۴۰۰ ویں صدی کے جشن کا لوگو بھی دیا گیا تھا۔


برونائی
برونائی نے بھی 1400 وی صدی ہجری کے اختتام پر پندرہویں صدی ہجری کوویلکم کرنے کیلئے سال 1980 میں 5 ڈالر کا یادگاری سکہ جاری کیا۔ تانبا نکل سے بنائے گئے اس سکے کا وزن 28.28 گرام، جبکہ قطر 38.61 ملی میٹر تھا، گول شیپ میں بنائے جانےوالے اس یادگاری سکہ نمسٹا ٹائپ نمبر 58048، جبکہ اس کا انٹر نیشنل ریفرنس نمبر KM#23، Schön#26 تھا۔اس سکے کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں ہجرت نبوی کے حوالے کے ساتھ ساتھ قرآن پاک کی آیت ان الدین عند اللہ الإسلام بھی اس میں لکھی گئی تھی۔


مصر
مصر نے پندرہویں صدی ہجری مناتے ہوئے دو یادگاری سکے جاری کئے، ایک سال 1400 یعنی 1979 میں 1 پاؤنڈ کا سلور کا سکہ جس کا وزن 15 جی اور قطر 35 ملی میٹر تھا۔ جبکہ دوسرا گولڈ کا سکہ سال 1400 (1980) میں جاری کیا جس کی قیمت 1 پاؤنڈ ہی تھی، سکے کا وزن 8 جی جبکہ قطر 24 ملی میٹر گول شکل کے اس یادگاری سکے کانمسٹا ٹائپ نمبر 268055 تھا۔ ان دونوں سکوں کا ڈیزائن ایک ہی تھا،سکوں پر ہجرت کے سال کے بیان کے ساتھ ساتھ ڈیزائننگ میں ہجرت کی مکمل کہانی بیان کی گئی تھی، غارِ ثور کا مکمل نقشہ، غار کےدہانے پر مکڑی کا جالا، کبوتروں کی جوڑی، اور گھونسلے میں انڈے ہجرت کی مکمل داستان بیان کر رہے تھے۔ اور ساتھ ہی آیت کریمہ جس میں ہجرت کے واقعے کی پوری داستان ہے وہ بھی اس سکے پر کندہ تھی۔ اذ ھما فی الغار اذ یقول لصاحبہ لا تحزن ان اللہ معنا




ایران
ایران نے بھی پندرہویں صدی کو خوش آمدید کہتے ہوئے سال 1358 یعنی 1979 میں ایک خوبصورت یادگاری سکہ جاری کیا۔ جس کی قیمت 20 ریال تھی، یہ سکہ تانبے نکل سے تیار کیا گیاتھا۔اور اس کا وزن 9.0 جی اور قطر 31 ملی میٹر اور شکل گول تھی۔


عراق
عراق نے بھی پندرہویں صدی کو بڑے خوبصورت انداز میں خوش آمدید کہا اورتین یادگاری سکے جاری کئے۔ ایک سکہ سال 1401 یعنی 1980 میں ایک دو سکے جاری کئے۔ پہلا 1 دینار کا کمپوزیشن سلور کا سکہ جبکہ دوسرا 100 دینار کا سونے کا سکہ جاری کیا گیا اور اس سے اگلے سال یعنی 1981 میں بھی 50 دینار کا ایک گولڈ کا سکہ بھی جاری کیا۔
ان تینوں سکوں کی ڈیزائننگ ایک ہی تھی، جن میں امت کی وحدانیت کیلئے آیت کریمہ ان ھذہ امتکم امۃ واحدۃ جبکہ سکے کی دوسری طرف آیت جہاد لکھی گئی تھی۔






جورڈن(أردن)
جورڈن نے بھی اس سال ہجرت کے چودہ سو سال پورے ہونےکی خوشی میں سال 1400 (1980) میں ½ دینار کا تانبے، نکل کا یادگاری سکہ جاری کیا۔جس کا وزن 17.1 جی جبکہ قطر 34 ملی میٹر تھا۔اس سکے میں بھی بڑی خوبصورت ڈیزائننگ کے ذریعے ہجرت کا واقعہ بیان کیا گیا ہے۔


ملائیشیاء
ملائیشیاء نے بھی ہجرت نبوی کی پندرہویں صدی کو خوبصوت اندازمیں ویلکم کیا اور سال 1401 (1981) میں ایک یادگاری سکہ جاری کیا جس میں ہجرت کی رات کی مکمل اسٹوری ڈیزائن میں ہی بیان کر دی۔ جیسے لفظوں کی ضرورت ہی نہ ہو۔ یہ سکہ 1 رنگٹ قیمت کا تھا، یہ تانبے سےتیار کیا گیا تھا ۔ اس کا وزن 17.00 گرام اور قطر 33.5 ملی میٹر تھا۔موٹائی 2.5 ملی میٹر جبکہ شکل گول تھی۔


پاکستان
جہاں دنیا بھر میں حضور ﷺ سے اظہارِ محبت کیا جا رہا تھا، وہاں عاشقوں کا ملک پاکستان بھلا کیسے پیچھے رہ سکتا تھا؟ اس لئے پاکستان نے بھی اس موقع پر دو یادگاری سکےجاری کئے۔دونوں سکے سال 1401 (1981) میں جاری کئے گئے تھے۔ایک کی قیمت 50 پیسے (0.5 PKR) جبکہ دوسرےکی قیمت 1 روپیہ (1 PKR) تھی۔ دونوںسکے تانبے کے تھے 50 پیسے والے سکے کا وزن 5 جی جبکہ ایک روپے کے سکے کا وزن وزن 6.5 جی تھا۔ 50 پیسے والےسکےکا قطر 23 ملی میٹر اور موٹائی 1.6 ملی میٹر جبکہ ایک روپے والے سکے کا قطر 26.5 ملی میٹر تھا۔ پاکستان کے جاری کردہ دونوں سکوں کی پشت پر لفظ الہجرۃ لکھا گیا تھا۔



